Poetry in Urdu 4 Lines
اب بھلا پھر سے تیری باتوں میں آؤں کیسے
عشق تو تُمہارے لِیے وقت گُزاری تھا کبھی
ٹھہر جا رُک تُجھے پہچانتی ہے آنکھ میری
تُمہارا چہرہ میرے اعصاب پہ تاری تھا کبھی
Ab bhala phir se teri baaton mein aaun kaise
Ishq to tumhare liye waqt guzari tha kabhi
Thahar ja rukh tujhe pehchanati hai aankh meri
Tumhara chehra mere asab pe taari tha kabhi
-
اِس کا رشتہ ہے فقط نیند کے آثار کے ساتھ
خواب لگتا ہی نہیں دیدۂ بیدار کے ساتھ
جو بھی ملتا ہے یہی کہتا ہے آرام کرو
گفتگو کرتا نہیں کوئی بھی بیمار کے ساتھ
Is ka rishta hai sirf neend ke asar ke saath
Khawab lagta hi nahi deeda-e-be-dar ke saath
Jo bhi milta hai yehi kehta hai aaram karo
Guftagu karta nahi koi bhi bemaar ke saath
-
مُفت لے جاؤ ہمیں دام سے ڈر لگتا ہے
اے غُلامی ہمیں نِیلام سے ڈر لگتا ہے
جانِ مَن کام تو اچھا ہے مُحبت لیکن
ہم کو اِس کام کے انجام سے ڈر لگتا ہے
Muft le jao humein daam se dar lagta hai
Aye ghulami humein neelaam se dar lagta hai
Jan-e-man kaam to acha hai mohabbat lekin
Hum ko is kaam ke anjaam se dar lagta hai
-
وحشت نے زندگی کی روانی اجاڑ دی
ایک وقعہ نے ساری کہانی اجاڑ دی
کمسن بدن پہ بوجھ ہے بوڑھے دماغ کا
سنجیدگی نے میری جوانی اجاڑ دی
Wehshat ne zindagi ki rawani ujarr di
Ek waqea ne sari kahani ujarr di
Kamsan badan pe bojh hai budhe dimaagh ka
Sanjeedgi ne meri jawani ujarr di
-
وہ جس کی اداسی کا مداوا تھی کبھی میں
زہر لگتا ہے اب اسے طرزِ کلام میرا
وہ تو پل بھر نہ رہ پاتا تھا بغیر میرے
تیسرے شخص تیرے ہنر کو سلام میرا
Woh jis ki udasi ka madawa thi kabhi main
Zehr lagta hai ab use tarz-e-kalam mera
Woh to pal bhar na reh paata tha baghair mere
Teesre shakhs tere hunar ko salaam mera
-
ہم جو ہر بار تیری بات میں آ جاتے ہیں
گھوم پھر کر اسی اوقات میں آ جاتے ہیں
جب اسے باقی نہیں رہتی ضرورت میری
درجنوں عیب میری ذات میں آ جاتے ہیں
Hum jo har baar teri baat mein aa jaate hain
Ghoom phir kar usi oqat mein aa jaate hain
Jab use baqi nahi rehti zaroorat meri
Darjnon aib meri zat mein aa jaate hain
-
6 Line Poetry in Urdu
چُھونے سے قبل رنگ کے پیکر پگھل گئے
مُٹھی میں آ نہ پائے کہ جگنو نِکل گئے
پھیلے ہُوئے تھے جاگتی نیندوں کے سِلسلے
آنکھیں کھلیں تو رات کے منظر بدل گئے
کب حدّتِ گلاب پہ حرف آنے پائے گا
تِتلی کے پَر اُڑان کی گرمی سے جل گئے
Chhoone se pehle rang ke piker pighal gaye
Muthi mein aa na paaye ke jugnu nikal gaye
Phaile hue the jagti neendon ke silsile
Aankhein khulein to raat ke manzar badal gaye
Kab hadat-e-gulab pe harf aane paaye ga
Titli ke par udan ki garmi se jal gaye
-
تو ہمیں ان دنوں میں کیوں نہ ملا
جب ہمیں شوق تھے سنورنے کے
ہم نے جینے کی عمر میں صاحب
پال رکھے ہیں شوق مرنے کے
Tu humein in dino mein kyun na mila
Jab humein shoq the sunor ne ke
Hum ne jeene ki umr mein saahab
Paal rakhe hain shoq marne ke
-
یہ داغ داغ اجالا یہ شب گزیدہ سحر
وہ انتظار تھا جس کا یہ وہ سحر تو نہیں
یہ وہ سحر تو نہیں جس کی آرزو لے کر
چلے تھے یار کہ مل جائے گی کہیں نہ کہیں
Yeh daagh daagh ujala yeh shab-guzida sahar
Woh intezar tha jis ka yeh woh sahar to nahi
Yeh woh sahar to nahi jis ki arzoo le kar
Chale thay yaar ke mil jaye gi kahin na kahin
-
اِک جیسے نہیں ہوتے سبھی لوگ ٫ پتہ ہے
بس ذہن سے پہلا وہ ابھی ڈر نہیں نکلا
مجبور کیا دل نے تو کر لی تھی محبت
ویسے کبھی اوقات سے باہر نہیں نکلا
Ik jaise nahi hote sabhi log, pata hai
Bas zehan se pehla woh abhi dar nahi nikla
Majboor kiya dil ne to kar li thi mohabbat
Waise kabhi oqat se bahar nahi nikla
-
خلوتوں میں روئے گی چُھپ چُھپ کے لیلائے غزل
اِس بیاباں میں نہ اَب آئے گا ، دِیوانہ کوئی
ہَمنشیں خاموش ، دِیواریں بھی سُنتی ہیں یہاں
رات ڈَھل جائے تو پِھر چَھیڑیں گے افسانہ کوئی
Khalwaton mein rooye gi chhup chhup ke lelaaye ghazal
Is bayaaban mein na ab aaye ga, deewana koi
Hamnashin khamosh, deewaaren bhi sunti hain yahan
Raat dhal jaaye to phir chheerein ge afsana koi
-
Heart touching Urdu Shayari 4 Line
کبھی ستاروں سی آنکھیں لگتی ہیں
کبھی چہرا اُس کا چاند سے ملتا ہے
میں کیسے مان لوں زمیں زادہ ہے وہ
وجود اُس کا آسمان سے ملتاہے
Kabhi sitaaron si aankhein lagti hain
Kabhi chehra us ka chaand se milta hai
Main kaise maan loon zameen zada hai woh
Wujood us ka aasmaan se milta hai
-
اب قہقہوں کے ساتھ کریں گے علاج غم
ہم مدتوں اداس رہے کچھ نہیں بنا
جس روز بے ادب ہوئے مشہور ہو گئے
جب تک سخن شناس رہے کچھ نہیں بنا
Ab qahqahon ke saath karen ge ilaaj gham
Hum mudatun udaas rahe, kuch nahi bana
Jis roz be adab hue mashhoor ho gaye
Jab tak sakhun shanaas rahe, kuch nahi bana
-
بغاوت
اٹھو لوگو بغاوت سے قیامت تک سما کر دو
یہ خاموش رہنے کی عادت تمہیں مار ڈالے گی
ریاست گر بچانی ہے سیاست چھین لو ان سے
ورنہ اس ریاست کو یہ سیاست مار ڈالے گی
۔
یاد
رات اک لڑکھڑاتے جھونکے سے
ناگہاں سنگِ سرخ کی سِل پر
آئینہ گر کے پاش پاش ہوا
اور ننھی نکیلی کرچوں کی
ایک بوچھاڑ دل کو چیر گئی ۔
شکیبؔ جلالی
۔
کتنے توانا پیڑ ہیں لیکن
ان کے سائے میں جرگے والے
ایسا فیصلہ کر جاتے ہیں
پیڑ اندر سے مر جاتے ہیں
۔
4 Line Poetry in Urdu
رہ گیا شوق سنورنے کا بھی اب کس کو بھلا
اب تو آئینے پہ بس دھول جمی رہتی ھے
اپنی دنیا سے نکل کر ذرا اس جانب دیکھ
ایک دنیا ہے جہاں تیری کمی رہتی ھے
۔
بعد میں تیرے جان جاں
دل میں رہا عجب سماں
یاد رہی تیری یہاں
پھر تیری یاد بھی گئی۔
جون
۔
نہ چھیڑ اے ہم نشیں کیفیتِ صہبا کے افسانے
شرابِ بے خودی کے مجھ کو ساغر یاد آتے ہیں
نہیں آتی تو یاد اُن کی مہینوں تک نہیں آتی
مگر جب یاد آتے ہیں تو اکثر یاد آتے ہیں
حقیقت کھل گئی حسرت ترے ترکِ محبت کی
تجھے تو اب وہ پہلے سے بھی بڑھ کر یاد آتے ہیں
حسرت موہانی
۔
اس وقت مجھے عمرِ رواں درد بہت ہے
تجھ سے میں نمٹتی ہوں ذرا دیر میں آکے
میں اپنے خدوخال ہی پہچان نہ پائی
گزرا ہے یہاں، وقت بڑی دھول اڑا کے
کومل جوئیہ
۔
نہ جانے کون کہاں کس کے انتظار میں ہے
مرا علاج اگر ہے! تو دستِ یار میں ہے
وہ میرے سامنے بیٹھی تھی یوں کہ مثلِ بہشت
میں مطمئن تھا کہ جنت مرے حصار میں ہے
فرحت بلتی
۔
Four Line Urdu Potery
غم کے مارے ہیں آسمانوں میں
دل ہمارے ہیں آسمانوں میں
تجھ سے اتنی ہمیں محبت ہے
جتنے تارے ہیں آسمانوں میں
محمد رافع
۔
کبھی اپنی آنکھ سے زندگی پہ نظر نہ کی
وہی زاویے کہ جو عام تھے مجھے کھا گئے
میں عمیق تھا کہ پلا ہوا تھا سکوت میں
یہ جو لوگ محوِ کلام تھے مجھے کھا گئے
خورشید رضوی
۔
میں نے تو ہاتھ بڑھایا تھا پریشانی میں
مجھ کو تو نے بھی رلایا تھا پریشانی میں
بس یہی بات ہے جو دل میں کھٹکتی رہتی
مجھ کو اپنوں نے ستایا تھا پریشانی میں
میری آنکھوں سے وہ منظر نہیں جانے والا
میں نے کس کس کو بلایا تھا پریشانی میں
۔
اس لئے بھی ہمیں دھتکار دیا جاتا ہے
ہم ترے بعد فقیروں کی طرح لگتے ہیں
اس نے پھر غص٘ے میں رکھا نہیں لفظوں کا خیال
میں نے بولا بھی تھا تیروں کی طرح لگتے ہیں
۔
ملے گی راکھ نہ تم کو ہمارے چہرے پر
بدن میں رہ کے سلگنا، بڑا ہنر ہے میاں
تم ایک شام کے جھونکے سے بجھ گئے قیصرؔ
غبارِ درد کی بارش تو عمر بھر ہے میاں
۔
Dosti Shayari in Urdu 4 Line
دستِ نازک سے تراشیدہ نہیں لگتا میں
کیوں، تجھے حسن کا گرویدہ نہیں لگتا میں
تُو جو ہر روز نیا مشورہ دیتا ہے مجھے
کیا تجھے عشق میں سنجیدہ نہیں لگتا میں
۔
ہَم نے شِکوَہ تو نہیں کَرنا مَگر
چارَہ گَر پُوچھے گا کَب؟ سَب ٹِھیک ہے؟
اَوڑھ لِی ہے چَہرے پہ جُھوٹی ہَنسی
اَب بَنا تَصوِیر اَب سَب ٹِھیک ہے
اَحمَدؔ عَبدُاللّٰه
۔
ایک دو اور حوصلے دوستا
یہ نا ہو پھر اداسی بھر جائے
ماں کے سینے لگوں گا گھر جا کے
آج کی رات بس گزر جائے
جلیل بلوچ
۔
میری ہر التجا سمجھتا ہے
مجھ کو میرا خدا سمجھتا ہے
تجھ کو بھاتی نہیں مری باتیں
خود کو آخر تُو کیا سمجھتا ہے ؟
محمد رافع
۔
اسے وفا سے کوئی مطلب و معانی ہے نہیں
سو اسکی عید دھوم دھام سے گزر ہی جائے گی
اکیلا پن ،سیہ لباس، سمت سمت میں گھٹن
ہم ایسوں کی تو عید سوگ میں فروغ پائے گی
۔
چند احباب بنے میرے فسادی وہ بھی
ایک محبوبہ بنائی تھی چھڑا دی وہ بھی
بے وفائی تو چلو کوئی بھی کر سکتا ہے
تم نے اوقات دکھانی تھی دکھا دی وہ بھی
۔
عجیب منطق سے دل ہمارے بھرے ہوئے ہیں
قریب آ کر اچانک اس سے پرے ہوئے ہیں
میں ہنستے ہنستے بتا رہا تھا خدا کو کل شب
کہ لوگ مجھ جیسے بے ضرر سے ڈرے ہوئے ہیں
ندیم بھابھہ
-
عُمر رائیگاں کر دی تب یہ بات مانی ہے
موت اور محّبت کی ایک ہی کہانی ہے
کھیل جو بھی تھا جاناں اب حساب کیا کرنا
جیت جس کسی کی ہو ہم نے بار مانی ہے
وصل پر بھی نادم تھے ہجر پر بھی شرمندہ
وہ بھی رائیگانی تھی یہ بھی رائیگانی ہے
--------
--
Here you can read 999+ Best Urdu Poetry Lines.
Follow me on Instagram Zube..